Ø+ضرت نبی کریم ï·º Ú©ÛŒ اہم نصیØ+تیں

Ø+ضرت عبداللہ بن عباس ؓبیان کرتے ہیں کہ ایک دن آپؐ Ú©Û’ پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا کہ Ø+ضرت رسول اللہ ï·º Ù†Û’ نصیØ+تیں فرمائیں۔

اللہ Ú©Û’ Ø+Ù‚ Ú©ÛŒ Ø+فاظت کرو:

۔تم اللہ Ú©Û’ Ø+Ù‚ Ú©ÛŒ Ø+فاظت اور نگرانی کرو اللہ تمہاری Ø+فاظت کرے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تم اللہ Ú©Û’ اØ+کام Ú©ÛŒ تعمیل کرو، شریعت اور سنت نبویؐ تمہاری زندگی سے ظاہر ہوتی ہو، نماز میں ØŒ روزہ میں ØŒ زکوٰۃ وصدقہ خیرات میں ØŒ اخلاق میں ØŒ گفتگو میں ØŒ معاشرہ میں اللہ Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… او ر نبی کریم ï·ºÚ©ÛŒ سنت Ú©Û’ تم پابند ہوجائو اللہ تعالیٰ بھی دنیا وآخرت Ú©ÛŒ ہر مشقت اور ہرپریشانی سے تمہاری Ø+فاظت اور تمہاری دستگیر ÛŒ کرتارہے گا۔ نیز تم اللہ Ú©Û’ Ø+Ù‚ Ú©ÛŒ Ø+فاظت کرو، شریعت Ú©Û’ پابند ہوجائو Ú¯Û’ تو تم ہر وقت اللہ تعالیٰ Ú©Ùˆ اپنے سامنے پائو Ú¯Û’ Û” جب اللہ تعالیٰ ہر وقت تمہارے سامنے ہے تو تم Ú©Ùˆ پھر کسی اور کا Ù…Ø+تاج ہونے Ú©ÛŒ ضرورت نہیں اور جب اللہ Ú©ÛŒ طاقت تمہارے ساتھ ہے تو تمہارا کون کیا بگاڑسکتاہے Û”

صرف خدا سے مانگو:

۔دوسری نصیØ+ت آپ ï·º Ù†Û’ یہ فرمائی کہ جب تمہیں Ú©Ú†Ú¾ مانگنے Ú©ÛŒ ضرورت پیش آ جائے تو صرف اللہ سے مانگو اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ دولت کا سمندر اتنا وسیع ہے کہ انسانی عقل Ø+یران اور ششد ر ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ سب Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ تمنا اور آرزوئوں Ú©Û’ مطابق دے دے تو اس Ú©ÛŒ دولت میں سے اتنا بھی نہیں جاتا جتنا سمندر میںسے سوئی Ú©ÛŒ نوک میںآسکتا ہے Û” اور وہ صاØ+ب دولت بھی خوش نصیب ہے کہ ادھر تم اللہ سے مانگتے ہو اور ادھر اللہ پاک اس Ú©Û’ دل میں ڈال دیتاہے اور بے چین ہوکر تمہارے پاس Ù„Û’ کر آتاہے اور اگر تم اس Ú©Ùˆ قبول کرلیتے ہو تو وہ اپنی خوش نصیبی سمجھتا ہے۔

تم بھی مقبولِ بار گاہ ہوئے اور اس Ú©ÛŒ دولت Ú©Ùˆ بھی عنداللہ شرف قبولیت Ø+اصل ہوا تم Ù†Û’ تقویٰ اختیار کیا اور اس کامال ایک متقی Ú©Ùˆ پہنچ گیا۔Ø+ضرت رسول اللہﷺ Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ تم مومن Ú©Û’ علاوہ کسی دوسرے Ú©Ùˆ اپنا دوست ہرگز مت بنائو اور تمہارے یہاںکا کھانا متقی لوگوں Ú©Û’ علاوہ کوئی دوسرا کھانے نہ پائے ۔لہٰذا تمہارا دوست بھی کامل ہونا چاہیے اور تمہارے مہمان بھی متقی لوگ ہونے چاہئیں۔(ترمذی : Û²/Û¶Ûµ)

صرف اللہ سے مدد مانگو:۔

تیسری نصیØ+ت آپ ï·º Ù†Û’ یہ فرمائی ہے کہ جب تم کسی مصیبت ØŒ دشواری میں مبتلا ہوجائو Û” کسی پریشانی میں ØŒ بیماری میں ØŒ دشمنوں Ú©Û’ نرغہ میں آجائو اور ہر طرف سے تمہیں ستایا جارہا ہو تو ایسے Ø+الات میں تمہارا دستگیر صرف اللہ تعالیٰ ہے ØŒ اس لیے صرف اسی سے فریاد کرو اور اسی سے مدد مانگو۔

مخلوق تم کو نفع نہیں پہنچاسکتی :

۔چوتھی نصیØ+ت یہ فرمائی کہ اگر دنیا Ú©Û’ تمام انسان اور تمام اُمت مل کر تم Ú©Ùˆ کسی بات کا نفع پہنچانا چاہیں تو اس سے زیادہ

ایک پیسہ کابھی نفع نہیں پہنچا سکتے جو اللہ Ù†Û’ تمہارے مقدر میں Ù„Ú©Ú¾ دیا ہے ØŒ لہٰذا مخلوق سے زیادہ اُمید یں مت باندھا کرو، یہ فضول خیالات ہیں Û” تمہیں اپنی Ù…Ø+نت خود کرنی ہے جو تمہارے مقدر میں ہے وہ تم Ú©Ùˆ اس بہانہ سے ملتا رہے گا اور ہر وقت خدا Ú©ÛŒ یاد تمہارے اندر غالب رہے Ú¯ÛŒ Û” Ù+Ù+Ù+Ù+